حمل کے دوران صحت مند کھانا

Facebook
Twitter
LinkedIn
pregnancy diet plan

Table of Contents

زچگی میں آپریشن کے عمل سے بچنا ہے تو قانون مفرداعضاء کا غذائی پلان اپنائیں. حاملہ خواتین کے لئے ایک زبردست تحریر.

حمل کا دورانیہ کم و بیش 9 ماہ پر مشتمل ہوتا ہے اس دوران حاملہ کو اضافی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے ایک اپنے لیے اور دوسرا اپنے بچے کے لیے حمل کے مختلف دورانیہ میں حاملہ کو مختلف قسم کی اضافی غذا کی ضرورت پڑتی ہے لیکن بد قسمتی سے اس مقام اسے پورے کے پورے 9ماہ کیلشیم اور فولاد کے مرکبات ہی کھلاے جاتے ہیں اور پورے 9ماہ یہ تسلی دی جاتی ہے کہ سب ٹھیک ہے اور بچہ نارمل ڈلیوری سے ہی ہوگا لیکن عین وقت پر یہ کہا جاتا ہے کہ دو بوتل خون کا بندوبست کریں فوری آپریشن کی ضرورت ہے ورنہ زچہ بچہ کی جان کو خطرہ ہے قانون مفرد اعضاء حمل کے دورانیہ کو تین مراحل میں تقسیم کرتا ہے

1. پہلا دورانیہ

1.پہلا دورانیہ پہلے دو ماہ پر مشتمل ہوتا ہے اس مرحلہ میں حاملہ کو پروٹین یعنی عضلاتی غذاؤں کی ضرورت ہوتی ہے جو درج ذیل ہیں

کالے چنے دہی بڑا گوشت مچھلی آلو مٹر بینگن گوبھی منقی کچنار گوارہ فالسہ اسٹرابری آلو بخارہ اناردانہ لیموں سیب آملہ و ہرڑ کا مربہ

2. دوسرا دورانیہ

حمل کا دوسرا دورانیہ تیسرے ماہ کے شروع سے لیکر ساتویں ماہ کے آخر تک ہوتا ہے اور اس مرحلہ میں حاملہ کو فیٹس کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے جو درج ذیل ہیں

بکرے کا گوشت دیسی مرغی بھیڑ کا گوشت کریلہ میتھی پالک ساگ دال ماش اخروٹ پستہ شہد زعفران مربہ آم کھجور بھینڈی سری پاے کیلا امرود آم شامل ہیں

3. تیسرا دورانیہ

حمل کا تیسرا دورانیہ آٹھویں ماہ سے 9 ماہ تک ہوتا ہے اور اس دوران حاملہ کو کاربوہائیڈریٹس کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے جو درج ذیل ہیں

کدو شریف سبز توری چکوترہ ٹینڈا گاجر مولی شلجم مغز خرگوش کا گوشت بونگرے تربوز خربوزہ کھیرا میٹھا انار ملٹھی سونف زیرہ سفید چھوٹی الائچی جوء کا دلیہ چاول کی کھیر کسٹرڈ سویاں مربہ گاجر مربہ بہی شامل ہیں

@نوٹ

یہ غذائی پلان صرف صحت مند حاملہ خواتین کے لئے ہی ہے اگر حاملہ خواتین کسی مرض میں مبتلا ہیں تو پھر ان کا علاج ہوگا اور اس وقت کے مزاج کے مطابق ہی غذا تجویز ہوگی

منجانب شعبہ تحقیقات طب صابر کونسل رجسٹرڈ آف پاکستان

2 thoughts on “حمل کے دوران صحت مند کھانا”

  1. Rana Aftab Zahid

    زبردست اور فائدے مند تحریر ہے اگر قہ ہو ہو متلی ہو اس کا کیا خیال ہے

  2. جانا تو پھر بھی ایلوپیتھ کے پاس ہی ہے۔ اس کی مرضی۔ ترجیح تو وہ آپریشن کو ہی دینگے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top