نماز نبوی صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم
🌼وضو کرتے ہوئے دل میں یہ تصور کرنا ہے اللہ کے حضور نماز میں حاضر ہونےکے لیے وضو کرنے لگی ہو۔
اور صرف اللہ کی خوشنودی کے لئے نماز پڑھنے لگا ہوں.
🌼نیت دل کے اردہ کو کہتے ہیں۔زبان سے ادا کرنا حدیث سے ثابت نہیں ہے۔(مطلب زبان سے)
🌼نماز کی نیت اسی وقت ہوجاتی جب انسان اذان سن کر مسجد میں جاتاہے اس لئے ہر قدم پہ نیکی ملتی ہے۔۔
🌼نماز سے پہلے نیت نہ پڑھنا سنت ہے۔مطلب نیت دل سے کی جاتی ہے زبان سے پڑھی نہیں جاتی۔
🌼نیت عربی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی اردہ ہے ۔اردہ دل سے کیا جاتا ہے زبان سے نہیں۔
🌼نماز میں ہاتھ اٹھانے میں مرد اور عورت دونوں برابر ہیں۔ایسی کوئی حدیث نہیں کہ مرد
کانوں تک اور عورت کندھے تک ہاتھ اٹھائے۔
🌼سیدھا ہاتھ بائیں ہاتھ کے اوپر رکھ کر سینے پہ باندھنا ہے۔
عورت اور مرد کی نماز میں کوئی فرق نہیں ہے۔
🌼 نماز ہے ہی گناہوں کو دھونے کا ذریعہ یہ احساس دعا مانگنے کو مزید خوبصورت بنا دیتا ہے۔
لاعلمی کی وجہ سے ہم خیر کی باتوں سے لاعلم رہتے ہیں۔نماز میں بہت سی دعائیں ہیں جو سنت سے ثابت ہیں پڑھنے سے بہت زیادہ نفع بخش مغفرت رحمت طلب ہیں۔
نماز میں جمائی کو روکنا ہے نہ روکے تو منہ پہ ہاتھ رکھنا ہے۔آواز بلند نہیں کرنی۔
Sahi Namaz E Nabvi Book:
https://darulandlus.pk/books/prayer-supplication/sahi-namaz-e-nabvi/